ایرانی صدر نے خطے کو صیہونیوں کے قتل گاہ میں تبدیل کرنے کی دی دھمکیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3600516/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D8%B7%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D8%B5%DB%8C%DB%81%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%AF%D8%A7%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C
ایرانی صدر نے خطے کو صیہونیوں کے قتل گاہ میں تبدیل کرنے کی دی دھمکی
کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
ایرانی صدر نے خطے کو صیہونیوں کے قتل گاہ میں تبدیل کرنے کی دی دھمکی
کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
النا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کے خلاف کم سے کم اقدام کیا تو وہ خطے کو صیہونیوں کے لیے قتل گاہ میں تبدیل کر دیں گے اور اسرائیل کے مرکز کو نشانہ بنائیں گے۔
اپنے قومی دن پر ایرانی فوج کی ایک پریڈ کے دوران رئیسی نے کہا ہے کہ ان کا ملک صیہونیوں کے کسی بھی اقدام کا صیہونی وجود کے مرکز میں جواب دے گا اور سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ صہیونی ادارہ جو خطے کے بعض ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے اسے جان لینا چاہیے کہ اس کی ہلکی سی حرکت بھی ہمارے مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کی انٹیلی جنس نگرانی سے پوشیدہ نہیں رہتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ علاقہ صیہونیوں کے لیے قتل گاہ میں تبدیل ہو جائے گا اور ہماری مسلح افواج تمہاری آرامگاہوں کو پریشان کن بنا کر رکھ دے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]