ایرانی صدر نے خطے کو صیہونیوں کے قتل گاہ میں تبدیل کرنے کی دی دھمکی

کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی صدر نے خطے کو صیہونیوں کے قتل گاہ میں تبدیل کرنے کی دی دھمکی

کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل تہران میں ایرانی فوج کی پریڈ میں سوار گاڑیوں پر خودکش ڈرون کے ماڈل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
النا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کے خلاف کم سے کم اقدام کیا تو وہ خطے کو صیہونیوں کے لیے قتل گاہ میں تبدیل کر دیں گے اور اسرائیل کے مرکز کو نشانہ بنائیں گے۔

اپنے قومی دن پر ایرانی فوج کی ایک پریڈ کے دوران رئیسی نے کہا ہے کہ ان کا ملک صیہونیوں کے کسی بھی اقدام کا صیہونی وجود کے مرکز میں جواب دے گا اور سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ صہیونی ادارہ جو خطے کے بعض ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے اسے جان لینا چاہیے کہ اس کی ہلکی سی حرکت بھی ہمارے مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کی انٹیلی جنس نگرانی سے پوشیدہ نہیں رہتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ علاقہ صیہونیوں کے لیے قتل گاہ میں تبدیل ہو جائے گا اور ہماری مسلح افواج تمہاری آرامگاہوں کو پریشان کن بنا کر رکھ دے گی۔(۔۔۔)

منگل 18 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 19  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15847]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]