ڈونباس کی جنگ کے آغاز میں روس کی سست پیش رفت

کل ماریوپول میونسپل کونسل کی طرف سے آزوستال مائننگ فیکٹری پر ہونے والی فضائی بمباری کی شائع کردہ تصویر  دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
کل ماریوپول میونسپل کونسل کی طرف سے آزوستال مائننگ فیکٹری پر ہونے والی فضائی بمباری کی شائع کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
TT

ڈونباس کی جنگ کے آغاز میں روس کی سست پیش رفت

کل ماریوپول میونسپل کونسل کی طرف سے آزوستال مائننگ فیکٹری پر ہونے والی فضائی بمباری کی شائع کردہ تصویر  دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
کل ماریوپول میونسپل کونسل کی طرف سے آزوستال مائننگ فیکٹری پر ہونے والی فضائی بمباری کی شائع کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای بی اے)
روس نے کل مشرقی یوکرین میں ڈونباس کی آزادی کے نام سے جانی جانے والی جنگ کے آغاز میں سست پیش رفت کی ہے جو پیر کی رات - منگل کو 400 کلومیٹر تک پھیلے ہوئے محاذ پر شدید گولہ باری کے ساتھ شروع ہوئی ہے۔

روسی "نووستی" ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ آپریشن کا مقصد تمام ڈونباس کے علاقے کو آزاد کرانا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو مشرق اور جنوب کے تمام علاقوں کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے جس میں وسطی علاقے کا کچھ حصہ بھی شامل ہے جو مشرقی کنارے پر دنیپرو ندی کے کنارے پر ہے اور لوگانسک علاقے کے گورنر نے اعلان کیا ہے کہ روسی افواج نے کریمینا شہر (کیو سے 100 کلومیٹر جنوب مشرق میں) پر قبضہ کر لیا ہے جو نئے حملے میں قبضہ کرنے والا پہلا شہر ہے اور اسی درمیان محاصرہ کی حالت میں چالیس دن سے زیادہ گزر جانے کے بعد صورتحال یہ ہے کہ ماریوپول کا اسٹریٹیجک شہر زوال ہونے کو ہے۔(۔۔۔)

بدھ 19 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 20  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15848]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]