اقوام متحدہ کی طرف سے قدس میں اشتعال انگیزی روکنے کا ہوا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3602451/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%AF%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%84-%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C%D8%B2%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
اقوام متحدہ کی طرف سے قدس میں اشتعال انگیزی روکنے کا ہوا مطالبہ
ایک فلسطینی کو آباد کاروں کے ساتھ احتجاجی جھڑپوں کے دوران سڑکوں پر جلے ہوئے ٹائروں اور کوڑے کے ڈسٹبن کو رکاوٹ بنائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
اقوام متحدہ کی طرف سے قدس میں اشتعال انگیزی روکنے کا ہوا مطالبہ
ایک فلسطینی کو آباد کاروں کے ساتھ احتجاجی جھڑپوں کے دوران سڑکوں پر جلے ہوئے ٹائروں اور کوڑے کے ڈسٹبن کو رکاوٹ بنائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے فلسطینی علاقوں میں حالات کی خرابی کو روکنے کی کوشش کی ہے اور خاص طور پر رہنماؤں نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں موجودہ تاریخی صورتحال کو برقرار رکھنے اور مقدس مقامات پر اسرائیلی اشتعال انگیزی کو روکنے پر زور دیا ہے۔
آج امریکی محکمہ خارجہ کے متعدد اعلیٰ حکام اسرائیل، اردن، مصر اور رام اللہ کا رخ کر رہے ہیں تاکہ قدس کے بحران کو پرسکون کرنے کی کوشش کی جائے اور اطلاعات کے مطابق وفد میں مشرق وسطیٰ کے امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ یائل لیمبرٹ اور اسرائیل اور فلسطینی امور کے کوآرڈینیٹر ہادی امرو شامل بھی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]