یمنی صدارتی کونسل عدن سے اپنے فرائض کا آغاز کر رہی ہے

صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یمنی صدارتی کونسل عدن سے اپنے فرائض کا آغاز کر رہی ہے

صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں ایک اہم مرحلے کی تیاری کے لیے صدارتی قیادت کونسل نے کل عدن شہر سے اپنے فرائض کا آغاز پارلیمنٹ کے غیر معمولی اجلاس کے دوران حلف اٹھانے کے بعد کیا ہے جس میں حکومتی اراکین، ریاستی رہنماؤں، جماعتوں، مغربی اور خلیجی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی ہے اور نیز اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ نے بھی شرکت کی ہے۔

پارلیمنٹ نے حکومت کا بیان سننے کے بعد اس کو اعتماد دیا ہے جو حوثی بغاوت کے بعد شہر میں ارکان پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس ہے اور اپریل 2019 میں سیون اجلاس کے بعد اندرون مین ان کا دوسرا اجلاس ہے۔

عدن میں یہ بے مثال ملاقات خلیج کی عرب ریاستوں کے تعاون کونسل کے زیر اہتمام ریاض کی میزبانی میں ہونے والی یمنی مشاورت کا نتیجہ ہے جو 7 اپریل کو سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی کی طرف سے ہونے والے اس فیصلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ہے جس میں حکومت کو صدارتی لیڈرشپ کونسل کی طرف منتقل کونے کی بات کہی گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 19 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 20  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15848]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]