یمنی صدارتی کونسل عدن سے اپنے فرائض کا آغاز کر رہی ہے

صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یمنی صدارتی کونسل عدن سے اپنے فرائض کا آغاز کر رہی ہے

صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدارتی کونسل کے صدر رشاد العلیمی کو کل حلف برداری کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں ایک اہم مرحلے کی تیاری کے لیے صدارتی قیادت کونسل نے کل عدن شہر سے اپنے فرائض کا آغاز پارلیمنٹ کے غیر معمولی اجلاس کے دوران حلف اٹھانے کے بعد کیا ہے جس میں حکومتی اراکین، ریاستی رہنماؤں، جماعتوں، مغربی اور خلیجی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی ہے اور نیز اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ نے بھی شرکت کی ہے۔

پارلیمنٹ نے حکومت کا بیان سننے کے بعد اس کو اعتماد دیا ہے جو حوثی بغاوت کے بعد شہر میں ارکان پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس ہے اور اپریل 2019 میں سیون اجلاس کے بعد اندرون مین ان کا دوسرا اجلاس ہے۔

عدن میں یہ بے مثال ملاقات خلیج کی عرب ریاستوں کے تعاون کونسل کے زیر اہتمام ریاض کی میزبانی میں ہونے والی یمنی مشاورت کا نتیجہ ہے جو 7 اپریل کو سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی کی طرف سے ہونے والے اس فیصلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ہے جس میں حکومت کو صدارتی لیڈرشپ کونسل کی طرف منتقل کونے کی بات کہی گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 19 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 20  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15848]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]