بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3604361/%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%B2%D9%88-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DA%91%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D9%84%DA%AF%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حزب اختلاف کے انتہائی دائیں طرف اپنے مخالفین پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ کی آگ بھڑکانے کے لیے گھسیٹ رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ مئی میں آپریشن فینس کیپر میں ہوا ہے۔ یہ کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے ایک امریکی وفد کی خطے میں آمد کے موقع پر ہوا ہے جبکہ انتہا پسند دائیں بازو کی قوتیں بیت المقدس کے پرانے شہر اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات میں فلسطینیوں کے اجتماعات کے مرکز میں اشتعال انگیز مظاہرے کا اہتمام کر کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوسری طرف آباد کار باب العامود پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولیس انہیں روک رہی ہے اور ان فلسطینی مظاہرین کو بھی پکڑ رہی دیا جو آباد کاروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں اور بینیٹ نے عبرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا مقصد صرف حکومت کو گرانا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)