بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے

گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے

گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حزب اختلاف کے انتہائی دائیں طرف اپنے مخالفین پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ کی آگ بھڑکانے کے لیے گھسیٹ رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ مئی میں آپریشن فینس کیپر میں ہوا ہے۔
 
یہ کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے ایک امریکی وفد کی خطے میں آمد کے موقع پر ہوا ہے جبکہ انتہا پسند دائیں بازو کی قوتیں بیت المقدس کے پرانے شہر اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات میں فلسطینیوں کے اجتماعات کے مرکز میں اشتعال انگیز مظاہرے کا اہتمام کر کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوسری طرف آباد کار باب العامود پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولیس انہیں روک رہی ہے اور ان فلسطینی مظاہرین کو بھی پکڑ رہی دیا جو آباد کاروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں اور بینیٹ نے عبرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا مقصد صرف حکومت کو گرانا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 20 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15849]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]