دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3604486/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%BA%D8%A7-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%D9%88%D8%AC%DB%81%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہے
طرابلس میں اپنے اجلاس کی صدارت کے لیے دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (یونٹی گورنمنٹ)
قاہرہ: جمال جوہر
TT
TT
دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہے
طرابلس میں اپنے اجلاس کی صدارت کے لیے دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (یونٹی گورنمنٹ)
لیبیا کے باشندوں نے عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عبوری "قومی اتحاد" کی حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس نے امریکہ میں ایک لابی گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کا استعمال فتحی باشاغا کی سربراہی والی "استحکام" حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے کرنا ہے۔
منگل کی شام پولیٹیکو کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں وزارت انصاف کو جمع کرائی گئی دستاویزات کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس میں طرابلس میں حکومت کا "پوڈیسٹا گروپ" کے ساتھ معاہدہ دکھایا گیا ہے جو اس کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر اپنا نقطہ نظر پیش کرنے اور منصفانہ انتخابات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کام کرے گا۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]