سعودی عرب نے عالمی معیشت کی بحالی کے لیے تعاون پر زور دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3606371/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%B2%D9%88%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعودی عرب نے عالمی معیشت کی بحالی کے لیے تعاون پر زور دیا ہے
سعودی وزیر خزانہ کو واشنگٹن میں گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے دوسرے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب نے عالمی معیشت کی بحالی کے لیے تعاون پر زور دیا ہے
سعودی وزیر خزانہ کو واشنگٹن میں گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے دوسرے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے موجودہ حالات میں عالمی اقتصادی بحالی اور منفی اثرات کو روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے اور واشنگٹن میں "گروپ آف ٹوئنٹی" کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کی دوسری میٹنگ میں اپنی شرکت کے دوران انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے لوگوں اور ضرورت مند ممالک کی مدد کے لیے مسلسل کوششوں کا انکشاف کیا ہے جس میں پڑوسی ممالک میں پناہ گزین یوکرائن کو فوری طور پر 10 ملین ڈالر کی فوری امداد کی فراہمی بھی شامل ہے۔
اسی سلسلہ میں سعودی مرکزی بینک کے گورنر فہد المبارک نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں مختلف قومی حالات اور ترجیحات کے لیے لچک فراہم کرنے اور سابقہ کوششوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور خاص طور پر کاربن اکانومی کے طریقہ کار کے استعمال کے ذریعے زور دیا ہے جسے 2020 میں "گروپ آف ٹوئنٹی" کی صدارت کے دوران "ریاض سمٹ" میں اپنایا گیا تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔