تہران: ہم نے سلیمانی سے بدلہ لینے کے بدلے واشنگٹن کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے

گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
TT

تہران: ہم نے سلیمانی سے بدلہ لینے کے بدلے واشنگٹن کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے

گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ ایران نے واشنگٹن کی جانب سے 2020 کے اوائل میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے منصوبے کو ترک کرنے کے بدلے میں پابندیاں ہٹانے اور دیگر رعایتیں دینے کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

کل پاسداران کی بحری یونٹ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ دشمن نے پیغامات بھیجے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر ہم سلیمانی کا بدلہ لینا چھوڑ دیں تو وہ ہمیں رعایت دیں گے یا کچھ پابندیاں اٹھا لیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہم ہیں اور مرشد اعلی معظم علی خامنئی نے انتقام کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اسی طرح پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے بھی کہا کہ انتقام لینا ضروری ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 21 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 22  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15850]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]