انقرہ: ہم دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر اسد کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں

شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
TT

انقرہ: ہم دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر اسد کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں

شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔

جاویش اوغلو نے بدھ سے جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی افغانستان میں طالبان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے حالانکہ اس نے ابھی تک اسے تسلیم نہیں کیا ہے اور اس کا مقصد ملک کے زوال، دہشت گردوں کے پھیلاؤ اور مزید تارکین وطن کی آمد کو روکنا ہے اور ہم اسد حکومت کو تسلیم کیے بغیر اس کے ساتھ تعاون کرنا مفید سمجھتے ہیں اور جاویش اوغلو نے بدھ-جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور اس بات کا ذکر بھی کیا کہ شامی فوج نے حال ہی میں شامی جمہوری فورسز (SDF) کے سب سے بڑے جزو پیپلز پروٹیکشن یونٹس سے لڑنا شروع کیا ہے جس کے بارے میں اس نے کہا ہے کہ یہ شام کو تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 21 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 22  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15850]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]