انقرہ: ہم دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر اسد کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں

شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
TT

انقرہ: ہم دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر اسد کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں

شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
شمالی شام کے جندرس علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو ترکی کے شہر ریحانیہ میں دوسرے خاندانوں کے ساتھ پناہ دیا گیا ہے (گیٹی امیجز)
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی اور امیگریشن کے مسائل پر شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔

جاویش اوغلو نے بدھ سے جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی افغانستان میں طالبان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے حالانکہ اس نے ابھی تک اسے تسلیم نہیں کیا ہے اور اس کا مقصد ملک کے زوال، دہشت گردوں کے پھیلاؤ اور مزید تارکین وطن کی آمد کو روکنا ہے اور ہم اسد حکومت کو تسلیم کیے بغیر اس کے ساتھ تعاون کرنا مفید سمجھتے ہیں اور جاویش اوغلو نے بدھ-جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور اس بات کا ذکر بھی کیا کہ شامی فوج نے حال ہی میں شامی جمہوری فورسز (SDF) کے سب سے بڑے جزو پیپلز پروٹیکشن یونٹس سے لڑنا شروع کیا ہے جس کے بارے میں اس نے کہا ہے کہ یہ شام کو تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 21 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 22  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15850]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]