یوکرین کی جنگ طویل ہے اور پھیلنے کا مزید خطرہ بھی ہے

کل یوکرین فوج کو ڈونیٹسک کے علاقے میں ہورلیوکا شہر کے قریب روسی حملے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل یوکرین فوج کو ڈونیٹسک کے علاقے میں ہورلیوکا شہر کے قریب روسی حملے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یوکرین کی جنگ طویل ہے اور پھیلنے کا مزید خطرہ بھی ہے

کل یوکرین فوج کو ڈونیٹسک کے علاقے میں ہورلیوکا شہر کے قریب روسی حملے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل یوکرین فوج کو ڈونیٹسک کے علاقے میں ہورلیوکا شہر کے قریب روسی حملے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
روس کے ایک فوجی اہلکار کی جانب سے اپنے ملک کے فوجی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے مقاصد کے انکشاف کے بعد یوکرین میں جنگ پھیلنے کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے جبکہ برطانیہ نے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ جنگ اگلے سال کے آخر تک جاری رہ سکتی ہے۔

روسی "ٹاس" خبر رساں ایجنسی نے سینٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل رستم منکائیف کے حوالے سے بتایا ہے کہ خصوصی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے دوران روسی فوج کو ڈونباس پر مکمل کنٹرول نافذ کرنا چاہیے۔

اسی طرح منکائیف نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس مرحلے کے مقاصد میں جنوبی یوکرین پر کنٹرول کرنا شامل ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ "ٹرانسنسٹریا (پریڈنیسٹروجی - مولداویا) تک براہ راست پہنچنے کا ایک لازمی طریقہ ہے جہاں روسی بولنے والی آبادی کے خلاف ظلم وستم کے بارے میں حقائق موجود ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 23  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15851]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]