ماہرین نے ایٹمی ایران کے خطرے سے خبردار کیا ہے

18 اپریل کے دن ایران کی جانب سے قومی فوج کے دن کی تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
18 اپریل کے دن ایران کی جانب سے قومی فوج کے دن کی تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ماہرین نے ایٹمی ایران کے خطرے سے خبردار کیا ہے

18 اپریل کے دن ایران کی جانب سے قومی فوج کے دن کی تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
18 اپریل کے دن ایران کی جانب سے قومی فوج کے دن کی تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات رک جانے اور ایک نازک موڑ پر پہنچ جانے کے بعد ایک قابل ذکر وقت میں 40 سے زائد سابق حکومتی عہدیداروں اور جوہری عدم پھیلاؤ کے شعبے کے ماہرین کے ایک گروپ نے ایک مشترکہ یادداشت جاری کیا ہے جس میں ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کے قریب پہنچنے کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنی حمایت کا اظہار بھی کیا ہے جس سے تہران اور واشنگٹن جوہری معاہدے کی طرف واپس آئے گا۔

ایران یوکرائنی جنگ کے نتیجے میں توانائی اور تیل کے شعبے میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں اور روسی گیس اور تیل کے متبادل مارکیٹ کی ضرورت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنا دباؤ جاری رکھے ہوئے ہے تو دوسری طرف امریکیوں اور غیر ملکیوں پر مشتمل یہ گروپ ایران کو جوہری ریاست بننے سے روکنے کے بدلے میں امریکی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 23  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15851]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]