فرات کے مشرق میں امریکہ کے خلاف ایران نے کیا شامی اقدام

اس ماہ کی 20 تاریخ کو شام کے شمال مشرقی علاقے قامشلی کے دیہی علاقوں میں ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس ماہ کی 20 تاریخ کو شام کے شمال مشرقی علاقے قامشلی کے دیہی علاقوں میں ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فرات کے مشرق میں امریکہ کے خلاف ایران نے کیا شامی اقدام

اس ماہ کی 20 تاریخ کو شام کے شمال مشرقی علاقے قامشلی کے دیہی علاقوں میں ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس ماہ کی 20 تاریخ کو شام کے شمال مشرقی علاقے قامشلی کے دیہی علاقوں میں ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ایک ایرانی رہنما اور شامی سکیورٹی حکام کے درمیان ملاقات کا انکشاف کیا ہے جس میں طئی قبیلے کے شیوخ اور شامی حکومت کی وفادار "قومی دفاعی افواج" کے رہنماؤں نے قامشلی شہر میں شرکت کی ہے تاکہ عراق کی سرحد کے قریب شمال مشرقی شام میں فرات کے مشرق میں کرد - عربی امریکی تعیناتی اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک فوجی کونسل قائم کیا جا سکے۔

آبزرویٹری کے مطابق تقریباً 100 شخصیات نے اجلاس میں شرکت کی ہے جن میں طئی قبیلے سے تعلق رکھنے والے علی حواس الخلیف اور شامی فوج کے افسران بھی شامل تھے جہاں انہوں نے نئی تشکیل میں قبائلیوں کی شمولیت پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایرانی رہنما نے ہر عنصر کو 200,000 شامی پاؤنڈ (50 امریکی ڈالر کے برابر) کی ماہانہ تنخواہ دینے کا وعدہ کیا ہے اور اس کے علاوہ انہیں کھانے کی ایک ٹوکری اور ایک سیکورٹی کارڈ بھی دیا ہے کیونکہ سرکاری افواج کے افسران عناصر اور ملحقہ اداروں کی تربیتی کارروائیوں کی نگرانی کریں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 23  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15851]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]