طرابلس میں مسلح دھڑوں کے درمیان ہوئیں جھڑپیں

لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ دبیبہ کو طرابلس میں سبھا میونسپل کونسل سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ دبیبہ کو طرابلس میں سبھا میونسپل کونسل سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
TT

طرابلس میں مسلح دھڑوں کے درمیان ہوئیں جھڑپیں

لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ دبیبہ کو طرابلس میں سبھا میونسپل کونسل سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ دبیبہ کو طرابلس میں سبھا میونسپل کونسل سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
کل صبح سویرے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں "الوطن" پارٹی کے سربراہ اور "لیبیئن فائٹنگ گروپ" کے سابق سربراہ عبد الحکیم کی وطن واپسی کے چند گھنٹے بعد مسلح دھڑوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں ہیں اور یاد رہے کہ وہ لیبیا سے برسوں پہلے وہاں سے فرار ہو گئے تھے۔

لیبیا کے دارالحکومت میں ان کا استقبال کرنے والے اپنے خاندان اور قبیلے سے اپنی تقریر میں بلحاج نے اپنے ملک کو درپیش بحرانوں کا سامنا کرنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور تمام شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متعصبانہ یا نظریاتی مفادات اور تنگ مفادات سے دور رہیں اور قومی مسائل کو یکجا کرنے پر وسیع مکالمے کا آغاز کریں۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 23  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15851]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]