عرب شہروں میں کشیدگی کی منتقلی کے پیش نظر اسرائیلی الرٹ

اسرائیلی سیکورٹی کو بیت المقدس میں عبادت گزاروں کو چرچ آف ہولی سیپلچر تک پہنچنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
اسرائیلی سیکورٹی کو بیت المقدس میں عبادت گزاروں کو چرچ آف ہولی سیپلچر تک پہنچنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
TT

عرب شہروں میں کشیدگی کی منتقلی کے پیش نظر اسرائیلی الرٹ

اسرائیلی سیکورٹی کو بیت المقدس میں عبادت گزاروں کو چرچ آف ہولی سیپلچر تک پہنچنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
اسرائیلی سیکورٹی کو بیت المقدس میں عبادت گزاروں کو چرچ آف ہولی سیپلچر تک پہنچنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
اسرائیلی پولیس مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات پر جاری کشیدگی کے پس منظر میں بیت المقدس اور اسرائیل کے عرب شہروں میں دیگر ممکنہ کشیدگی کا سامنا کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

جمعہ کے روز یافا، حیفا اور ام الفحم کے شہروں میں مظاہرے اور تصادم دیکھنے میں آئے ہیں اور اس سے پہلے اسرائیل نے وہاں گرفتاریوں کی مہم بھی شروع کی ہے۔

اسرائیلی چینل 12 نے کہا ہے کہ اسرائیلی پولیس کمشنر کوبی شبتائی نے گزشتہ روز سرحدی پولیس کے ریزرو پولیس افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ عرب شہروں میں تشدد کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر فوری طور پر سمن کے لیے الرٹ رہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے کان نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی وزیر داخلہ عمر بار لیو نے پولیس اہلکاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر حملہ کرنے سے حتی الامکان گریز کریں۔(۔۔۔)

اتوار 23 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 24  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15852]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]