ترکی نے شام کی طرف روسی فوجیوں کو جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کیا بند https://urdu.aawsat.com/home/article/3610201/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%81%D8%B6%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%D8%AF%D9%88%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%D9%86%D8%AF
ترکی نے شام کی طرف روسی فوجیوں کو جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کیا بند
ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ترکی نے شام کی طرف روسی فوجیوں کو جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کیا بند
ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے شام میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے والے روسی فوجی اور سویلین طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے۔
ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی نیوز نے جاویش اوغلو کے حوالہ سے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ ماسکو کے ساتھ بات چیت کے بعد ترکی کی فضائی حدود کو روس سے شام جانے والے فوجی اور سویلین طیاروں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور "رائٹرز" کے مطابق ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ جاویش اوغلو نے یہ بیان ان صحافیوں کو دیا ہے جو ان کے ساتھ یوروگوئے لے جانے والے طیارے میں تھے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)