ترکی نے شام کی طرف روسی فوجیوں کو جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کیا بند

ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی نے شام کی طرف روسی فوجیوں کو جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کیا بند

ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ادلب کے جنوب مشرق میں النیرب کے قریب حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی M4 ہائی وے پر سفر کرنے والے ترک فوجی قافلے کی ایک محفوظ شدہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے شام میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے والے روسی فوجی اور سویلین طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے۔

ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی نیوز نے جاویش اوغلو کے حوالہ سے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ ماسکو کے ساتھ بات چیت کے بعد ترکی کی فضائی حدود کو روس سے شام جانے والے فوجی اور سویلین طیاروں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور "رائٹرز" کے مطابق ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ جاویش اوغلو نے یہ بیان ان صحافیوں کو دیا ہے جو ان کے ساتھ یوروگوئے لے جانے والے طیارے میں تھے۔(۔۔۔)

اتوار 23 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 24  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15852]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]