تاریخی صدارتی انتخابات میں فرانسیسی ووٹ دینے والے ہیں

فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک ووٹر کو کل اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے فرانسیسی قونصل خانے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک ووٹر کو کل اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے فرانسیسی قونصل خانے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تاریخی صدارتی انتخابات میں فرانسیسی ووٹ دینے والے ہیں

فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک ووٹر کو کل اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے فرانسیسی قونصل خانے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک ووٹر کو کل اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے فرانسیسی قونصل خانے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانس کے ساتھ ساتھ یورپ اور دنیا کے بہت سے لوگوں کی نظریں ٹیلی ویژن اسکرینوں پر اس وقت مرکوز ہوں گی جب اس انتخابات کے بعد آج شام ٹھیک آٹھ بجے صدر (یا خاتون صدر) کی تصویر سامنے آئے گی جو ملک کی قیادت کریں گے اور یاد رہے کہ اس انتخاب کو تاریخی قرار دیا گیا ہے۔

پہلی بار جب کہ رائے دہندگان حیران ہیں ایک حقیقی خطرہ موجود ہے، اس کے باوجود کہ رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی رہنما مارین لی پین فرانسیسی جمہوریہ کی صدارت تک پہنچ جائیں گی جس کے ساتھ اس تبدیلی کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے اندرونی اور بیرونی طور پر بہت سے خطرات رو نما ہوں گے۔

نیز سبکدوش ہونے والے صدر ایمانوئل میکرون کے ایلیسی پیلس میں مزید پانچ سال قیام کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کی راہیں گلاب کے پھولوں سے ہموار ہوں گی کیونکہ ان معاشی، سماجی اور داخلی اور خارجی سیاسی چیلنجوں کا جو ان کا انتظار ان کی دوسری مدت کے پہلے دن سے کر رہے ہیں ان کو سامنا کرنا ہوگا۔(۔۔۔)

اتوار 23 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 24  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15852]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]