ابن مبارک: 4 عوامل سے یمنی سفارت کاری زندہ ہوں گے

یمنی وزیر خارجہ کو اپریل کے وسط میں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی وزیر خارجہ کو اپریل کے وسط میں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

ابن مبارک: 4 عوامل سے یمنی سفارت کاری زندہ ہوں گے

یمنی وزیر خارجہ کو اپریل کے وسط میں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی وزیر خارجہ کو اپریل کے وسط میں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی وزیر خارجہ اور تارکین وطن کے امور کے وزیر احمد عواد بن مبارک نے 4 داخلی عوامل کی نشاندہی کی ہے جو خارجہ پالیسی کو متاثر کرتے ہیں اور انھوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ حکومتی کارکردگی کا نظم و ضبط اور مثبتیت یمنی ریاست کی خارجہ پالیسی کو بڑھاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان عوامل میں سے پہلا دوطرفہ تعاون کے شعبوں کی بحالی ہے جو بغاوت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے پیش نظر ریاستی اداروں کی کمزوری کی وجہ سے منقطع ہو گئے ہیں اور یہ ممکن ہے کہ موجودہ تحفظات کے خاتمے کے بعد پہلے مرحلہ اور بین الاقوامی سطح پر عرب دنیا کے ساتھ ان علاقوں سے شروع کیا جا سکے اور وزیر ابن مبارک کے مطابق ان عوامل میں سے دوسرا ان اداروں کا وجود ہے جو مالی اور انتظامی طور پر جمہوریہ کے تمام شہریوں کو اپنی خدمات فراہم کرنے کے قابل ہوں اور اس میں تنخواہوں کی ادائیگی بھی شامل ہے جس سے تمام شہریوں کی نمائندگی میں اضافہ ہو اور اس بنیاد پر ان کے ساتھ نمٹنے کی حوصلہ افزائی ہو اور تیسرا نگرانی کے اداروں کو فعال کرنا، گورننس، شفافیت اور بدعنوانی کا مقابلہ کرنا ہے اور ابن مبارک کا خیال ہے کہ یہ نکتہ عطیہ دہندگان اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ترقیاتی اور امدادی شراکت داری کے تقاضوں کو بڑھا دے گا۔(۔۔۔)

اتوار 23 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 24  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15852]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]