میکرون دوسری مدت کے لیے فرانس کے صدر بن گئے ہیں

میکرون کو کل اپنی جیت کے اعلان کے بعد اپنے حامیوں سے بات کرتے ہوئے  دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)  دائرہ میں  ہارنے والی امیدوار مارین لی پین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
میکرون کو کل اپنی جیت کے اعلان کے بعد اپنے حامیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) دائرہ میں ہارنے والی امیدوار مارین لی پین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

میکرون دوسری مدت کے لیے فرانس کے صدر بن گئے ہیں

میکرون کو کل اپنی جیت کے اعلان کے بعد اپنے حامیوں سے بات کرتے ہوئے  دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)  دائرہ میں  ہارنے والی امیدوار مارین لی پین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
میکرون کو کل اپنی جیت کے اعلان کے بعد اپنے حامیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) دائرہ میں ہارنے والی امیدوار مارین لی پین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فرانسیسی صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ سبکدوش ہونے والے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنی مخالف انتہائی دائیں بازو کی امیدوار مارین لی پین کو تقریباً 58 فیصد ووٹوں کے ساتھ پیچھے چھوڑ دیا ہے اور بائکاٹ میں 28 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

فوری طور پر لی پین نے شکست تسلیم کر لی ہے اور صدر میکرون کو مبارکباد دی ہے اور اس طرح لی پین ایلیسی محل تک پہنچنے کے سلسلہ میں اپنی تیسری کوشش میں ناکام رہی ہیں جبکہ مبصرین کا خیال تھا کہ اس بار ان کی باری ہے۔

یورپی کونسل کے صدر چارچ مائکل نے میکرون کی جیت کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یورپی یونین فرانس پر مزید پانچ سال تک اعتماد کر سکتی ہے اور یورپیوں کی اکثریت نے میکرون کی حمایت کی ہے اور فرانسیسیوں کے لیے ایک اور آپشن کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے اور کچھ رہنماؤں نے عوامی طور پر اور تحریری طور پر اس کے حق میں ووٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے جیسے کہ جرمن چانسلر اور اسپین اور پرتگال کے وزرائے اعظم کے لئے کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 24 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 25  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15853]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]