زاویہ کے تصادم کے پس منظر میں دبیبہ نے وزارت داخلہ پر سادھا نشانہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3611796/%D8%B2%D8%A7%D9%88%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%B3-%D9%85%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%D8%AF%DA%BE%D8%A7-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81
زاویہ کے تصادم کے پس منظر میں دبیبہ نے وزارت داخلہ پر سادھا نشانہ
"اتحاد" حکومت کی طرف سے صدر دبیبہ کے دورہ طرابلس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ایک طرف لیبیا کی نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا ملک میں تیل کے علاقوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو دوسری طرف ان کے حریف اتحاد حکومت کے سربراہ عبد الحمید دبیبہ نے شہر میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کی اہمیت کو کم کیا ہے اور گزشتہ دو دنوں کے دوران دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ نے کہا ہے کہ یہ مسلح گروپوں کے درمیان نہیں تھا بلکہ یہ صرف ایک خاندانی تنازعہ تھا۔
دبیبہ نے وزارت داخلہ کے ہیڈکوارٹر کا معائنہ کرتے ہوئے وہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا ہے کہ پہلے پہل وزارت پر ہی مسلح جھڑپوں کا الزام ہے اور اس میں زاویہ میں ہونے والے واقعہ کی طرف اشارہ ہے اور یہ بھی واضح ہوا کہ یہ ایک خاندانی تنازعہ ہے اور وزارت داخلہ کے کردار پر عوامی تنقید کرتے ہوئے دبیبہ نے کہا کہ اس قسم کی مسلح جھڑپوں کو ختم کرنے کے لیے اس کے لیے شروع سے مداخلت کرنا ضروری تھا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ وزارت داخلہ کو شروع سے ہی خود کو متحرک کرنا چاہیے نہ کہ اسے دیر سے آنا چاہئے.(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)