زاویہ کے تصادم کے پس منظر میں دبیبہ نے وزارت داخلہ پر سادھا نشانہ

"اتحاد" حکومت کی طرف سے صدر دبیبہ کے دورہ طرابلس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
"اتحاد" حکومت کی طرف سے صدر دبیبہ کے دورہ طرابلس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

زاویہ کے تصادم کے پس منظر میں دبیبہ نے وزارت داخلہ پر سادھا نشانہ

"اتحاد" حکومت کی طرف سے صدر دبیبہ کے دورہ طرابلس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
"اتحاد" حکومت کی طرف سے صدر دبیبہ کے دورہ طرابلس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ایک طرف لیبیا کی نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا ملک میں تیل کے علاقوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو دوسری طرف ان کے حریف اتحاد حکومت کے سربراہ عبد الحمید دبیبہ نے شہر میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کی اہمیت کو کم کیا ہے اور گزشتہ دو دنوں کے دوران دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ نے کہا ہے کہ یہ مسلح گروپوں کے درمیان نہیں تھا بلکہ یہ صرف ایک خاندانی تنازعہ تھا۔

دبیبہ نے وزارت داخلہ کے ہیڈکوارٹر کا معائنہ کرتے ہوئے وہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا ہے کہ پہلے پہل وزارت پر ہی مسلح جھڑپوں کا الزام ہے اور اس میں زاویہ میں ہونے والے واقعہ کی طرف اشارہ ہے اور یہ بھی واضح ہوا کہ یہ ایک خاندانی تنازعہ ہے اور وزارت داخلہ کے کردار پر عوامی تنقید کرتے ہوئے دبیبہ نے کہا کہ اس قسم کی مسلح جھڑپوں کو ختم کرنے کے لیے اس کے لیے شروع سے مداخلت کرنا ضروری تھا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ وزارت داخلہ کو شروع سے ہی خود کو متحرک کرنا چاہیے نہ کہ اسے دیر سے آنا چاہئے.(۔۔۔)

پیر 24 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 25  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15853]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]