لیبیا کے تیل کی وجہ سے وہاں کی حکومتوں کے درمیان برپا ہوا تنازعہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3613496/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%88%DB%81%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1%D9%BE%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81
لیبیا کے تیل کی وجہ سے وہاں کی حکومتوں کے درمیان برپا ہوا تنازعہ
اتوار کے روز شہر مصراتہ میں تارکین وطن کو بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے میں ناکام ہونے کے بعد لیبیا واپس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیبیا کے تیل کی وجہ سے اپنی دو حریف حکومتوں کے درمیان اقتدار کے لیے ایک نیا تنازع برپا ہو گیا ہے جبکہ نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا نے آئل کریسنٹ کے علاقے کے رہائشیوں کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور ان سے تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں طرابلس میں عبوری اتحاد حکومت نے کہا ہے کہ وہ چند دنوں میں ایک معاہدے پر پہنچنے والا ہے جس سے تیل کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
باشاغا نے ملک کے مشرق میں بریقہ شہر میں آئل کریسنٹ ریجن کے عوام کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ تیل کی بندش کے معاملے پر ان کے نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں اور ان کی خواہش کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لیبیوں کی دولت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ" نہ کیا جا سکے اور بدعنوانی اور تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے وعدے، قابلِ وصول چیزیں خرید کر فوجی کشیدگی پیدا کرنے کے بعد باشاغا نے تیل کی پمپنگ دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لیبیا کی مالی حالت منفی طور پر متاثر نہ ہو سکے۔(۔۔۔)
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیانhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4846456-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DB%8C%DA%A9%D8%AC%DB%81%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92%D8%8C-%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%B3%D9%85%D8%AC%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ، جنہوں نے ایک ہفتہ قبل مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا، نے روزنامہ "اویسٹ فرانس" کو بیان دیتے ہوئے زور دیا کہ فرانس "حقیقی صدمہ" پہنچنے والے اسرائیلیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، لیکن وہ غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے۔
فرانسیسی وزیر اسٹیفن سیگورنٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا: "ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد اب اسرائیلی معاشرہ پہلے جیسا نہیں رہا۔" انہوں نے مزید کہا: "مجھے اس کا احساس نہیں ہوا جب تک میں خود وہاں گیا۔"
سیگورنٹ نے کہا کہ میں یہ "فرض" سمجھتا ہوں کہ "اسرائیلیوں کا صدمہ حقیقی ہے۔" (...)