لیبیا کے تیل کی وجہ سے وہاں کی حکومتوں کے درمیان برپا ہوا تنازعہ

اتوار کے روز شہر مصراتہ میں تارکین وطن کو بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے میں ناکام ہونے کے بعد لیبیا واپس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اتوار کے روز شہر مصراتہ میں تارکین وطن کو بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے میں ناکام ہونے کے بعد لیبیا واپس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

لیبیا کے تیل کی وجہ سے وہاں کی حکومتوں کے درمیان برپا ہوا تنازعہ

اتوار کے روز شہر مصراتہ میں تارکین وطن کو بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے میں ناکام ہونے کے بعد لیبیا واپس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اتوار کے روز شہر مصراتہ میں تارکین وطن کو بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے میں ناکام ہونے کے بعد لیبیا واپس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیبیا کے تیل کی وجہ سے اپنی دو حریف حکومتوں کے درمیان اقتدار کے لیے ایک نیا تنازع برپا ہو گیا ہے جبکہ نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا نے آئل کریسنٹ کے علاقے کے رہائشیوں کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور ان سے تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں طرابلس میں عبوری اتحاد حکومت نے کہا ہے کہ وہ چند دنوں میں ایک معاہدے پر پہنچنے والا ہے جس سے تیل کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل جائے گی۔

باشاغا نے ملک کے مشرق میں بریقہ شہر میں آئل کریسنٹ ریجن کے عوام کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ تیل کی بندش کے معاملے پر ان کے نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں اور ان کی خواہش کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لیبیوں کی دولت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ" نہ کیا جا سکے اور بدعنوانی اور تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے وعدے، قابلِ وصول چیزیں خرید کر فوجی کشیدگی پیدا کرنے کے بعد باشاغا نے تیل کی پمپنگ دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لیبیا کی مالی حالت منفی طور پر متاثر نہ ہو سکے۔(۔۔۔)

منگل 25 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 26  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15854]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]