یمنی صدارت نے حوثیوں کو اقوام متحدہ کی جنگ بندی کو تباہ کرنے سے کیا خبردار https://urdu.aawsat.com/home/article/3614021/%DB%8C%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
یمنی صدارت نے حوثیوں کو اقوام متحدہ کی جنگ بندی کو تباہ کرنے سے کیا خبردار
یمنی گورنریٹ کے المہرہ کے الغیضہ میں ایک خاتون کو بے گھر افراد کے کیمپ میں روٹی بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عدن: علی ربیع
TT
TT
یمنی صدارت نے حوثیوں کو اقوام متحدہ کی جنگ بندی کو تباہ کرنے سے کیا خبردار
یمنی گورنریٹ کے المہرہ کے الغیضہ میں ایک خاتون کو بے گھر افراد کے کیمپ میں روٹی بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں صدارتی کمانڈ کونسل نے حوثی ملیشیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی جنگ بندی کو تباہ نہ کریں جو گزشتہ ہفتے کے روز اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے اور ساتھ ہی روزمرہ کی فیلڈ کی خلاف ورزیوں میں اضافے اور ملیشیاؤں کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے ساتھ ساتھ گزشتہ اتوار کو جنگ بندی کے تحت صنعا کے ہوائی اڈے سے پہلی تجارتی پرواز اڑنے کو ہے۔
عبوری دارالحکومت عدن میں اپنے حالیہ اجلاس میں یمنی صدارت نے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کو اپنے زیر کنٹرول علاقوں کی آبادی کے مصائب میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس کا مقصد بنیادی طور پر جنگ بندی سے بچنے اور جنگ بندی کو ناکام بنانا ہے اور یہ کام اقوام متحدہ کی زیر قیادت امن عمل کے طور پر ہو رہا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)