گیس جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور پوٹن مداخلت کرنے والوں کو دھمکی دے رہے ہیں

پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

گیس جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور پوٹن مداخلت کرنے والوں کو دھمکی دے رہے ہیں

پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

روس اور یورپ کے درمیان گیس جنگ کل اس وقت شدت اختیار کر گئی جب ماسکو نے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے غیر ملکی فریقوں کو یوکرین میں جاری کارروائیوں میں مداخلت کرنے سے خبردار کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ گر مداخلتوں کے نتیجے میں ان کا ملک کسی بھی اسٹریٹجک خطرے سے دوچار ہوا تو وہ حیرت انگیز ردعمل کرے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس ایسے ہتھیار استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرے گا جو اس کے مخالفین میں سے کسی کے پاس نہیں ہیں۔

یہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کی طرف سے ماسکو سے یوکرین آمد کے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے جہاں ان کی آج صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات چیت متوقع ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 27 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 28  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15856]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]