گیس جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور پوٹن مداخلت کرنے والوں کو دھمکی دے رہے ہیں

پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

گیس جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور پوٹن مداخلت کرنے والوں کو دھمکی دے رہے ہیں

پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن کو کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی پارلیمنٹ کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

روس اور یورپ کے درمیان گیس جنگ کل اس وقت شدت اختیار کر گئی جب ماسکو نے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے غیر ملکی فریقوں کو یوکرین میں جاری کارروائیوں میں مداخلت کرنے سے خبردار کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ گر مداخلتوں کے نتیجے میں ان کا ملک کسی بھی اسٹریٹجک خطرے سے دوچار ہوا تو وہ حیرت انگیز ردعمل کرے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس ایسے ہتھیار استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرے گا جو اس کے مخالفین میں سے کسی کے پاس نہیں ہیں۔

یہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کی طرف سے ماسکو سے یوکرین آمد کے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے جہاں ان کی آج صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات چیت متوقع ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 27 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 28  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15856]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]