واشنگٹن نے لیبیا میں تیل کی بندش ختم کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفارت خانے کی جانب سے طرابلس میں سفیر رچرڈ نورلینڈ کی جاری کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
امریکی سفارت خانے کی جانب سے طرابلس میں سفیر رچرڈ نورلینڈ کی جاری کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

واشنگٹن نے لیبیا میں تیل کی بندش ختم کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفارت خانے کی جانب سے طرابلس میں سفیر رچرڈ نورلینڈ کی جاری کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
امریکی سفارت خانے کی جانب سے طرابلس میں سفیر رچرڈ نورلینڈ کی جاری کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
امریکہ نے لیبیا میں تیل کی بندش کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ماحولیاتی تباہی کا انتباہ دیا جس کا نتیجہ پمپنگ بند ہونے سے ہو سکتا ہے۔

طرابلس میں امریکی سفارت خانے نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ لیبیا کے رہنماؤں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ میدانوں اور بندرگاہوں کی بندش سے ملک بھر کے شہریوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور انہیں تیل کی بندش کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے اور اس سلسلہ میں خام تیل کی پیداوار اور برآمد میں روک اور عالمی معیشت پر اس کے اثرات کے بارے میں واشنگٹن کے خوف اور تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ وہ خدمات پر انحصار کرنے کی بجائے تنازعات کو حل کرنے کے لیے لیبیا کے طریقہ کار کی تلاش میں ہے۔

ایک متواتر منظر نامے میں تیل کے شعبے اور بندرگاہیں سیاسی تنازعات، مزدوروں کے احتجاج یا سیکورٹی خطرات کی وجہ سے بند ہیں جس سے لیبیا کے لوگ اپنے خوراک سے محروم ہو سکتے ہیں جو ان کی دولت کا 98 فیصد حصہ ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 27 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 28  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15856]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]