برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3617801/%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%84%DA%AF-%D8%AA%DA%BE%D9%84%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
وزیر انصاف ڈومینک راپ نے کل اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت دیگر قیدیوں کی بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے ہائی پروفائل دہشت گردی کے الزامات میں قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور برطانیہ کے وزیر انصاف نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ ہمیں انتہاپسندوں کی طرف سے مسلط کردہ زبردستی کنٹرول کے رجحانات کو ختم کرنا چاہیے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں اور راپ ممکنہ دہشت گرد بھرتی کرنے والوں کو الگ تھلگ کرنے کے لیے موجود علیحدگی کے مراکز کا وسیع استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ٹائم ریڈیو پر راپ نے وضاحت کی کہ برطانیہ میں 28 علیحدگی کے مراکز ہیں لیکن ہم اس وقت صرف نو استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ان قیدیوں کو نشانہ بنانے کے لیے 1.2 ملین پاؤنڈز (1.4 ملین یورو) مختص کریں گے جنہیں الگ تھلگ کیا جانا چاہیے کیونکہ ان سے دوسرے قیدیوں کو بنیاد پرستی کا خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)