برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3617801/%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%84%DA%AF-%D8%AA%DA%BE%D9%84%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
وزیر انصاف ڈومینک راپ نے کل اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت دیگر قیدیوں کی بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے ہائی پروفائل دہشت گردی کے الزامات میں قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور برطانیہ کے وزیر انصاف نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ ہمیں انتہاپسندوں کی طرف سے مسلط کردہ زبردستی کنٹرول کے رجحانات کو ختم کرنا چاہیے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں اور راپ ممکنہ دہشت گرد بھرتی کرنے والوں کو الگ تھلگ کرنے کے لیے موجود علیحدگی کے مراکز کا وسیع استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ٹائم ریڈیو پر راپ نے وضاحت کی کہ برطانیہ میں 28 علیحدگی کے مراکز ہیں لیکن ہم اس وقت صرف نو استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ان قیدیوں کو نشانہ بنانے کے لیے 1.2 ملین پاؤنڈز (1.4 ملین یورو) مختص کریں گے جنہیں الگ تھلگ کیا جانا چاہیے کیونکہ ان سے دوسرے قیدیوں کو بنیاد پرستی کا خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔