برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
TT

برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
وزیر انصاف ڈومینک راپ نے کل اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت دیگر قیدیوں کی بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے ہائی پروفائل دہشت گردی کے الزامات میں قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور برطانیہ کے وزیر انصاف نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ ہمیں انتہاپسندوں کی طرف سے مسلط کردہ زبردستی کنٹرول کے رجحانات کو ختم کرنا چاہیے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں اور راپ ممکنہ دہشت گرد بھرتی کرنے والوں کو الگ تھلگ کرنے کے لیے موجود علیحدگی کے مراکز کا وسیع استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
 
ٹائم ریڈیو پر راپ نے وضاحت کی کہ برطانیہ میں 28 علیحدگی کے مراکز ہیں لیکن ہم اس وقت صرف نو استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ان قیدیوں کو نشانہ بنانے کے لیے 1.2 ملین پاؤنڈز (1.4 ملین یورو) مختص کریں گے جنہیں الگ تھلگ کیا جانا چاہیے کیونکہ ان سے دوسرے قیدیوں کو بنیاد پرستی کا خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 27 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 28  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15856]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]