بلاول بھٹو کو پاکستان کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3617936/%D8%A8%D9%84%D8%A7%D9%88%D9%84-%D8%A8%DA%BE%D9%B9%D9%88-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D9%85%D9%82%D8%B1%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بلاول بھٹو کو پاکستان کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے
بلاول بھٹو زرداری کو کل اسلام آباد میں صدر عارف علوی سے حلف لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسلام آباد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
بلاول بھٹو کو پاکستان کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے
بلاول بھٹو زرداری کو کل اسلام آباد میں صدر عارف علوی سے حلف لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کل سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ مقرر کیا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے انہوں نے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو ٹھیک کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے ساتھ اپنے اتحاد پر زور دیا ہے اور 33 سالہ بھٹو زرداری جو پیپلز پارٹی کے سربراہ ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں سب سے کم عمر کے وزیر خارجہ سمجھے جاتے ہیں آج (جمعرات) کو سعودی عرب کے دورے پر شریف کے ساتھ ہوں گے۔
بھٹو زرداری نے صدر عارف علوی کے سامنے اپنی بہن آصفہ بھٹو اور خالہ سانام بھٹو سمیت متعدد رشتہ داروں کی موجودگی میں حلف لیا ہے اور آصفہ بھٹو نے ٹویٹ کیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے کم عمر وزیر خارجہ بھٹو زرداری کو مبارکباد ہو اور یہ بھی کہا کہ یہ کام مشکل ہے اور پچھلی حکومت نے ہماری بین الاقوامی حیثیت کو نقصان پہنچایا ہے لیکن مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ ہمارے ملک، ہماری پارٹی اور ہمارے خاندان کا سر فخر سے بلند کریں گے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)