یہ دھماکہ شہر کے مغرب میں واقع ایک مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہوا ہے جس کے زور سے قریبی عمارتیں لرز اٹھیں ہیں اور علاقے کے ایک رہائشی نے بتایا ہے کہ اس نے دھماکے کے بعد لوگوں کو ایمبولینسوں میں منتقل ہوتے دیکھا ہے اور یہ بھی کہا کہ دھماکہ اتنا زوردار تھا میں نے سوچا کہ میری سماعت ختم ہو گئی ہے۔
جبکہ عینی شاہدین نے متاثرین کی تعداد زیادہ بتائی ہے اور مسجد کے سکریٹری نے بتایا ہے کہ جو دھماکہ ہوا اس میں 50 سے زائد نمازی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے کل کہا ہے کہ دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں اور اطالوی ایمرجنسی آرگنائزیشن کے مطابق 20 زخمی افراد کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا ہے اور ابتدائی طور پر دھماکے کے متاثرین کی تعداد اور اس کی وجہ کے بارے میں مزید مخصوص معلومات دستیاب نہیں ہو سکی ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 29 رمضان المبارک 1443 ہجری - 30 مارچ 2022ء شمارہ نمبر[15858]