کابل میں مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں درجنوں افراد ہوئے جاں بحق

ایک افغان نمازی کے کپڑوں پر اس مسجد کے باہر خون کے آثار دیکھے جا سکتے ہیں جہاں کل افغان دارالحکومت میں دھماکہ ہوا ہے (اے بی)
ایک افغان نمازی کے کپڑوں پر اس مسجد کے باہر خون کے آثار دیکھے جا سکتے ہیں جہاں کل افغان دارالحکومت میں دھماکہ ہوا ہے (اے بی)
TT

کابل میں مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں درجنوں افراد ہوئے جاں بحق

ایک افغان نمازی کے کپڑوں پر اس مسجد کے باہر خون کے آثار دیکھے جا سکتے ہیں جہاں کل افغان دارالحکومت میں دھماکہ ہوا ہے (اے بی)
ایک افغان نمازی کے کپڑوں پر اس مسجد کے باہر خون کے آثار دیکھے جا سکتے ہیں جہاں کل افغان دارالحکومت میں دھماکہ ہوا ہے (اے بی)
افغان حکام کا کہنا ہے کہ مغربی کابل کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران زور دار دھماکہ ہوا ہے جس میں کم از کم 50 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ دھماکہ شہر کے مغرب میں واقع ایک مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہوا ہے جس کے زور سے قریبی عمارتیں لرز اٹھیں ہیں اور علاقے کے ایک رہائشی نے بتایا ہے کہ اس نے دھماکے کے بعد لوگوں کو ایمبولینسوں میں منتقل ہوتے دیکھا ہے اور یہ بھی کہا کہ دھماکہ اتنا زوردار تھا میں نے سوچا کہ میری سماعت ختم ہو گئی ہے۔

جبکہ عینی شاہدین نے متاثرین کی تعداد زیادہ بتائی ہے اور مسجد کے سکریٹری نے بتایا ہے کہ جو دھماکہ ہوا اس میں 50 سے زائد نمازی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے کل کہا ہے کہ دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں اور اطالوی ایمرجنسی آرگنائزیشن کے مطابق 20 زخمی افراد کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا ہے اور ابتدائی طور پر دھماکے کے متاثرین کی تعداد اور اس کی وجہ کے بارے میں مزید مخصوص معلومات دستیاب نہیں ہو سکی ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 29 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 30  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15858]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]