الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
TT

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے اور خاص طور پر یہ تعلق وزیر اعظم کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے جو دو ہفتے قبل اپنے پیشرو عمران خان کی معزولی کے بعد منتخب ہوئے ہیں۔

اس لیے شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بطور وزیر اعظم اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کیا ہے اور الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں شریف نے کہا ہے کہ یہ میرا پہلا غیر ملکی دورہ ہے اور اس سے آزمائے ہوئے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے میری گہری وابستگی کا اندازہ ہوتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 29 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 30  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15858]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]