الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
TT

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے اور خاص طور پر یہ تعلق وزیر اعظم کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے جو دو ہفتے قبل اپنے پیشرو عمران خان کی معزولی کے بعد منتخب ہوئے ہیں۔

اس لیے شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بطور وزیر اعظم اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کیا ہے اور الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں شریف نے کہا ہے کہ یہ میرا پہلا غیر ملکی دورہ ہے اور اس سے آزمائے ہوئے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے میری گہری وابستگی کا اندازہ ہوتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 29 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 30  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15858]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]