الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
TT

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں

الشرق الاوسط سے شریف کی گفتگو: ہم سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری چاہتے ہیں
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے اور خاص طور پر یہ تعلق وزیر اعظم کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے جو دو ہفتے قبل اپنے پیشرو عمران خان کی معزولی کے بعد منتخب ہوئے ہیں۔

اس لیے شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بطور وزیر اعظم اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کیا ہے اور الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں شریف نے کہا ہے کہ یہ میرا پہلا غیر ملکی دورہ ہے اور اس سے آزمائے ہوئے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے میری گہری وابستگی کا اندازہ ہوتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 29 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 30  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15858]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]