دمشق کے جنوب میں التضامن محلے میں گواہ: بہت سے قتل عام کیے گئے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3622636/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%AA%D8%B6%D8%A7%D9%85%D9%86-%D9%85%D8%AD%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%D9%88%D8%A7%DB%81-%D8%A8%DB%81%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D8%B9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DA%AF%D8%A6%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
دمشق کے جنوب میں التضامن محلے میں گواہ: بہت سے قتل عام کیے گئے ہیں
شامی اپوزیشن کے کارکنوں کو ادلب میں "تضامن قتل عام" کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے تصویر بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے(عمر حاج قدور کا صفحہ)
دمشق میں شامی مخالفین نے کہا ہے کہ شامی دارالحکومت کے جنوب میں "تضامن محلے کا قتل عام" صرف وہی نہیں تھا جو کئی سالوں سے کیا گیا تھا اور 11 سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے بلکہ ایک ویڈیو میں اس کا ظاہر ہونا مقدر تھا جس میں درجنوں شہریوں کی اجتماعی پھانسی، پھر انہیں جلایا جانے، قتل عام اور جدید پڑوس میڈیا میں سب کچھ دکھایا گیا ہے۔
گزشتہ 27 اپریل کو برطانوی اخبار گارڈین نے ایک طویل تحقیقات شائع کی ہے جس میں ویڈیو کلپس بھی دکھایا گیا ہے جس میں 227 ویں برانچ کے اراکین یا ملٹری انٹیلی جنس کی علاقائی شاخ کے طور پر جانے جانے والے فریق نے شہریوں کو بڑے پیمانے پر پھانسی دینے کا کام انجام دیا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]