واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایران میں موساد کی کارروائی ہوئی بے نقاب

نومبر 2020 میں مشرقی تہران کے اندر فخری زادہ کی کار کو ان کے قتل کے لمحات بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نومبر 2020 میں مشرقی تہران کے اندر فخری زادہ کی کار کو ان کے قتل کے لمحات بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایران میں موساد کی کارروائی ہوئی بے نقاب

نومبر 2020 میں مشرقی تہران کے اندر فخری زادہ کی کار کو ان کے قتل کے لمحات بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نومبر 2020 میں مشرقی تہران کے اندر فخری زادہ کی کار کو ان کے قتل کے لمحات بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی سفارتی ذرائع نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی غیر ملکی شاخ قدس فورس کے ایک افسر کے ساتھ ایک اسرائیلی سفارت کار، ایک امریکی جنرل اور ایک فرانسیسی صحافی کے قتل کے منصوبے کے بارے میں تفتیشی عمل امریکی صدر جو بائیڈن کو قائل کرنے میں فیصلہ کن رہا ہے تاکہ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے پاسداران انقلاب کو نکالنے کے سلسلہ میں ان کا ارادہ بدل جائے اور ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا اس آپریشن کی تفصیلات افشا کرنے کا فیصلہ نہ صرف ایران کے وقار اور عزت کو مجروح کرنے کے لیے آیا ہے بلکہ امریکی کانگریس کے اراکین اور امریکی انتظامیہ کے کچھ تذبذب کا شکار اراکین کو یہ باور کرانے کے لیے بھی آیا ہے کہ بلیک لسٹ میں ایرانی گارڈ کا نام رکھنا ضروری ہے اور اس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 01 شوال المعظم  1443 ہجری  - 02  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15860]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]