تہران نے سٹاکہوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک سویڈش سائنسدان کو پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے

ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
TT

تہران نے سٹاکہوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک سویڈش سائنسدان کو پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے

ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
کل ایران نے ایک سویڈش ایرانی سائنسدان کو تین ہفتوں کے اندر اندر اسرائیلی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے جسے مبصرین نے اسٹاک ہوم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش سمجھا ہے اور یہ فیصلہ سویڈن کی عدالت کی جانب سے 1988 میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں ایک ایرانی اہلکار کے مقدمے کی سماعت کے اختتام کے ساتھ موافق ہے اور حتمی فیصلہ اگلے جولائی میں جاری کیا جائے گا۔

سرکاری ایجنسی "اسنا" نے (نامعلوم ذرائع کے حوالے سے) اطلاع دی ہے کہ سویڈش-ایرانی سائنسدان احمد رضا جلالی جسے 2016 میں ایران کے ایک تعلیمی دورے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا ان کو 21 مئی تک پھانسی دے دی جائے گی اور سویڈن کی وزیر خارجہ این لِنڈ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ سویڈن اور یورپی یونین سزائے موت کی مذمت کرتے ہیں اور جلالی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور یہ ان نادر موقعوں میں سے ایک ہے جب ایران کسی غیر ملک کے لیے جاسوسی کے الزام میں کسی شخص کو پھانسی دینے کے لیے پیشگی تاریخ طے کررہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 04 شوال المعظم  1443 ہجری  - 05  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15864]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]