تہران نے سٹاکہوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک سویڈش سائنسدان کو پھانسی دینے کی دھمکی دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3629456/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%B9%D8%A7%DA%A9%DB%81%D9%88%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%DA%88%D8%A7%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B3%D9%88%DB%8C%DA%88%D8%B4-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%DA%BE%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C
تہران نے سٹاکہوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک سویڈش سائنسدان کو پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
تہران نے سٹاکہوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک سویڈش سائنسدان کو پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں جلالی کی تہران میں حراست سے پہلے اور اس کے دوران کی حالت کا موازنہ کیا گیا ہے
کل ایران نے ایک سویڈش ایرانی سائنسدان کو تین ہفتوں کے اندر اندر اسرائیلی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں پھانسی دینے کی دھمکی دی ہے جسے مبصرین نے اسٹاک ہوم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش سمجھا ہے اور یہ فیصلہ سویڈن کی عدالت کی جانب سے 1988 میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں ایک ایرانی اہلکار کے مقدمے کی سماعت کے اختتام کے ساتھ موافق ہے اور حتمی فیصلہ اگلے جولائی میں جاری کیا جائے گا۔
سرکاری ایجنسی "اسنا" نے (نامعلوم ذرائع کے حوالے سے) اطلاع دی ہے کہ سویڈش-ایرانی سائنسدان احمد رضا جلالی جسے 2016 میں ایران کے ایک تعلیمی دورے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا ان کو 21 مئی تک پھانسی دے دی جائے گی اور سویڈن کی وزیر خارجہ این لِنڈ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ سویڈن اور یورپی یونین سزائے موت کی مذمت کرتے ہیں اور جلالی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور یہ ان نادر موقعوں میں سے ایک ہے جب ایران کسی غیر ملک کے لیے جاسوسی کے الزام میں کسی شخص کو پھانسی دینے کے لیے پیشگی تاریخ طے کررہا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔