ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینیٹ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھنے پر زور دینے والے دو بل منظور کیا ہے اور قانون سازوں کی اکثریت نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کریں جس میں ایران کی دہشت گردی کی حمایت یا اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر کوئی توجہ مرکوز نہ ہو۔

16 ڈیموکریٹس سمیت ایوان نمائندگان کے 62 ارکان نے بدھ کو دیر گئے ریپبلکن سینیٹر جیمز لنکفورڈ کے پیش کردہ ایک بل کی منظوری کے لیے ووٹ دیا ہے جس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرستوں سے نہیں نکالا جانا چاہیے اور لنکفورڈ نے کہا ہے کہ سینیٹ نے آج رات (کل) واضح پیغام بھیجا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرے جس میں اس کی ماضی کی سرگرمیوں اور موجودہ ارادوں کو نظر انداز کیا جائے۔(۔۔۔)

جمعہ  05 شوال المعظم  1443 ہجری  - 06  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15865]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]