طرابلس کے مغرب میں بھاری ہتھیاروں سے ہوئی جھڑپیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3631311/%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D9%84%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AC%DA%BE%DA%91%D9%BE%DB%8C%DA%BA
لیبیا کے شہریوں کو پرانے شہر طرابلس میں جمع ہونے پر مٹھائیاں پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرتشدد جھڑپیں جن میں بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے کل صبح اچانک دوبارہ شروع ہو گئی ہیں اور یہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں "اتحاد" حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے درمیان الزاویہ شہر میں ہوا ہے جو لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 50 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور اس جھڑپ کی وجہ سے ایک فارم میں آگ لگی اور ٹرانسڈیوسر میں ضرب لگنے کے بعد کچھ علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔
یہ جھڑپیں محمد بہرون کی سربراہی میں سپورٹ کمپنی کے گشت پر استحکام سپورٹ ایجنسی سے وابستہ بوزریبہ ملیشیا کے ذریعہ ہونے والے حملے کے پس منظر میں شروع ہوئیں ہیں جس کے نتیجے میں کرمنل انویسٹی گیشن فورس کے چند افراد زخمی ہوئے ہیں جس کے ہیڈ کوارٹر پر میکانزم کی حرکت دیکھی گئی ہے اور دو کاروں کو جلا بدی دیا گی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
20
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)