طرابلس کے مغرب میں بھاری ہتھیاروں سے ہوئی جھڑپیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3631311/%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D9%84%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AC%DA%BE%DA%91%D9%BE%DB%8C%DA%BA
لیبیا کے شہریوں کو پرانے شہر طرابلس میں جمع ہونے پر مٹھائیاں پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرتشدد جھڑپیں جن میں بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے کل صبح اچانک دوبارہ شروع ہو گئی ہیں اور یہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں "اتحاد" حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے درمیان الزاویہ شہر میں ہوا ہے جو لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 50 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور اس جھڑپ کی وجہ سے ایک فارم میں آگ لگی اور ٹرانسڈیوسر میں ضرب لگنے کے بعد کچھ علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔
یہ جھڑپیں محمد بہرون کی سربراہی میں سپورٹ کمپنی کے گشت پر استحکام سپورٹ ایجنسی سے وابستہ بوزریبہ ملیشیا کے ذریعہ ہونے والے حملے کے پس منظر میں شروع ہوئیں ہیں جس کے نتیجے میں کرمنل انویسٹی گیشن فورس کے چند افراد زخمی ہوئے ہیں جس کے ہیڈ کوارٹر پر میکانزم کی حرکت دیکھی گئی ہے اور دو کاروں کو جلا بدی دیا گی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]