شامی قیدی: میں استقبالیہ پارٹی کی اذیتوں کو کبھی نہیں بھولوں گا

شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
TT

شامی قیدی: میں استقبالیہ پارٹی کی اذیتوں کو کبھی نہیں بھولوں گا

شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
ایک سابق شامی قیدی نے صدر بشار الاسد کی طرف سے عام معافی کے تحت جیل سے رہا ہونے کے بعد کہا کہ وہ استقبالیہ پارٹی کے اذیتوں کو کبھی نہیں بھولیں گے جو سیکیورٹی سروسز نے جیل میں ان کی آمد پر کیے ہیں۔

الشرق الاوسط نے درعا میں سابق قیدیوں اور زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے بات کی جو دمشق کی جیلوں سے اپنے رشتہ داروں کی رہائی کے منتظر تھے۔

ایم ایم نامی درعا کے اس نوجوان نے جسے حال ہی میں عام معافی کے حکم نامے کے بعد صیدنایا جیل سے رہا کیا گیا ہے دمشق شہر میں حکومت کی جیلوں اور سیکورٹی برانچوں میں 3 سال سے زائد عرصے تک اپنی حراست کی تفصیلات بتایا ہے اور اس کی جو توہین اور اس پر جو تشدد کیا گیا ہے اور دوسرے زیر حراست افراد پر جو کچھ کیا گیا ہے ان سب کا ذکر کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  05 شوال المعظم  1443 ہجری  - 06  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15865]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]