شامی قیدی: میں استقبالیہ پارٹی کی اذیتوں کو کبھی نہیں بھولوں گا

شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
TT

شامی قیدی: میں استقبالیہ پارٹی کی اذیتوں کو کبھی نہیں بھولوں گا

شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
شامی حزب اختلاف کے کارکنوں کی طرف سے ایک تصویر نشر کی گئی ہے جس میں وسطی دمشق میں قیدیوں کے اہل خانہ جیلوں سے رہائی کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں
ایک سابق شامی قیدی نے صدر بشار الاسد کی طرف سے عام معافی کے تحت جیل سے رہا ہونے کے بعد کہا کہ وہ استقبالیہ پارٹی کے اذیتوں کو کبھی نہیں بھولیں گے جو سیکیورٹی سروسز نے جیل میں ان کی آمد پر کیے ہیں۔

الشرق الاوسط نے درعا میں سابق قیدیوں اور زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے بات کی جو دمشق کی جیلوں سے اپنے رشتہ داروں کی رہائی کے منتظر تھے۔

ایم ایم نامی درعا کے اس نوجوان نے جسے حال ہی میں عام معافی کے حکم نامے کے بعد صیدنایا جیل سے رہا کیا گیا ہے دمشق شہر میں حکومت کی جیلوں اور سیکورٹی برانچوں میں 3 سال سے زائد عرصے تک اپنی حراست کی تفصیلات بتایا ہے اور اس کی جو توہین اور اس پر جو تشدد کیا گیا ہے اور دوسرے زیر حراست افراد پر جو کچھ کیا گیا ہے ان سب کا ذکر کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  05 شوال المعظم  1443 ہجری  - 06  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15865]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]