استحکام حکومت کا بجٹ جلد ہی لیبیا کے نمائندوں کو بھیجا جائے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3633076/%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D8%A7%D9%85-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%AC%D9%B9-%D8%AC%D9%84%D8%AF-%DB%81%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D8%AC%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%AF%D8%A7
استحکام حکومت کا بجٹ جلد ہی لیبیا کے نمائندوں کو بھیجا جائے گا
لیبیا میں اقوام متحدہ کی مشیر سٹیفنی ولیمز کو ریاستی کونسل کے سربراہ خالد المشری سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ مشن)
فتحی باشاغا کی سربراہی میں لیبیا میں نئی لیبیا کی "استحکام" حکومت اپنا پہلا بجٹ ایوان نمائندگان میں پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کا اجلاس پیر کو ملک کے مشرق بعید میں واقع شہر طبرق میں واقع اس کے صدر دفتر میں ہوگا جبکہ ان کے حریف اتحاد حکومت کے سربراہ عبد الحمید دبیبہ نے طرابلس میں اقتدار سونپنے کے لیے انکار کیا ہے۔
باشاغا حکومت کے وزیر خزانہ اسامہ حماد نے کہا ہے کہ ان کی وزارت نے 94.8 بلین دینار کے عام بجٹ کی تجویز کو ایوان نمائندگان میں پیش کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور ایوان نمائندگان کے ارکان نے کہا ہے کہ اس کے اگلے اجلاس میں باشاغا حکومت کے تجویز کردہ بجٹ اور تنخواہوں اور داخلی سلامتی کو یکجا کرنے کے قوانین پر بحث ہو گی اور اس کے علاوہ ایوان نمائندگان اور ریاست کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاسوں کے نتائج بھی سامنے آئیں گے اور حال ہی میں قاہرہ میں ملتوی ہونے والے انتخابات کی آئینی بنیاد تیار کرنے کے سلسلہ میں بھی بات ہوگی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]